جان سے جاؤں تو ہونٹوں پہ ثنا ہو، آمین
آخری نعت مدینے میں عطا ہو ، آمین
پھڑپھڑا کر مرے سینے سے نکل جائے دل
یہ کبوتر اُسی روضے پہ رِہا ہو ، آمین
میرے آنگن میں کِھلیں آپ کی سیرت کے گُلاب
میرا گھر آپ کی خوشبو میں بسا ہو، آمین
حاضری اور حضوری میں مرے ماتھے کا نُور
نبی پاک کا نقشِ کفِ پا ہو ، آمین
میری بستی سے اندھیروں کے یہ بادل چَھٹ جائیں
ہر طرف روشنیٔ صلِ علیٰ ہو ، آمین
چشمۂ چشم کا پانی اسے سیراب کرے
نخلِ مدحت کو میں جب دیکھوں، ہرا ہو، آمین
حرف کے پھول کھلانے کا مجھے فن مل جائے
اور اس فن کو کبھی بھی نہ فنا ہو ، آمین
بات بن جائے کسی طور ، مری نعت کی بات
لفظ کم بھی ہوں تو اشکوں سے ادا ہو، آمین