اردوئے معلیٰ

حاصل جسے نبی کی محبّت کی ڈھال ہو

اس رزم گہ میں کیوں اسےکوئی ملال ہو؟

 

اب اور کوئی کیسے جچے اس نگاہ میں؟

جس میں رسولِ پاک کاحسن و جمال ہو

 

کہنے کو تو سخن کی ہیں اصناف بےشمار

توفیق نعت کی ملے ایسا کمال ہو

 

کب سے یہی ہے آس کہ طیبہ ہو حاضری

کرنا کرم حضور کہ حاصل وصال ہو

 

کیوں اس کو خوف روزِ قیامت کا ہو بھلا

ہر دم جسے حصارِ نبی کا خیال ہو

 

اب تک نہیں نصیب ہوئی دیدِ مصطفےٰ

زاہدؔ پہ اب تو ان کی عنایت کی شال ہو

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔