دشت ہے کل جہاں سائباں آپ ہیں

یا نبی رحمتِ بیکراں آپ ہیں

قریۂ جاں منور ہوا آپ سے

تیرگی میں مرے پاسباں آپ ہیں

بے صدا عرصۂ آگہی کے لیے

حق و صدق وفا کی اَذاں آپ ہیں

آپ ہیں واقفِ سرِّ توحید بھی

شاہدِ لمحۂ کن فکاں آپ ہیں

آپ ہیں طورِ عرفانِ انسانیت

منبعِ علم بھی بے گماں آپ ہیں

ظلم کی دھوپ میں رحمتِ بحر و بر

ہیں تو انسانیت کی اماں آپ ہیں

سخت مشکل میں ہے اب عزیزؔ آپ کا

یا نبی ! والیِ بے کساں آپ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]