اردوئے معلیٰ

 

دعاؤں کو اثر کی آرزو ہے

درِ خیرالبشر کی آرزو ہے

 

عطا ہو طاقتِ پرواز مجھ کو

یہ اک بے بال وپَر کی آرزو ہے

 

کرے گوھر فشانی اُن کے در پر

یہ میری چشمِ تر کی آرزو ہے

 

سجے طیبہ کی خاکِ محترم سے

یہی لے دے کے سر کی آرزو ہے

 

شفاعت ہو متقدر روزِ محشر

یہ ہر جّن وبشر کی آرزو ہے

 

رہ طیبہ میں بِچھ بِچھ جائیں ہر آن

یہی شمس وقمر کی آرزو ہے

 

نہیں درکار مجھ کو مال و دولت

بس ان سے اک نظر کی آرزو ہے

 

عطا اس کو بھی مدِحَت کا ہنُر ہو

کلیم بے ہنُر کی آرزو ہے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ