دل میں جو ہے محبتِ ناموسِ مصطفی
قائم کریں گےحجتِ ناموسِ مصطفی
سرمائے کی طلب ہے ، نہ جاہ و جلال کی
دل میں اگر ہے دولتِ ناموسِ مصطفی
ایمان کی اَساس یہی ، اصلِ دیں یہی
الفت خدا کی ، الفتِ ناموسِ مصطفی
اَسرارِ معرفت کُھلے اس خوش نصیب پر
جس پر کھلی حقیقتِ ناموسِ مصطفی
حفظِ وطن کو سربکف ، سینہ سپر رہیں
یہ بھی تو ہے حفاظتِ ناموسِ مصطفی
قومی زعیم جتنے ہیں ، ہیں مجتمع یہاں
اس کا سبب ہے نسبتِ ناموسِ مصطفی
ہے قوم ان کے فہم و تدبر کی منتظر
جن کو ملی بصیرتِ ناموسِ مصطفی
ہم جان وار سکتے ہیں محمود بے خطر
کرتے ہوئے حفاظتِ ناموسِ مصطفی