اردوئے معلیٰ

دمِ آخر تمنّا ہے یہی ،لب تر ہوں مدحت میں

سناؤں نعت آقا کو لحد میں ،ان کی الفت میں

 

ہوا ماہ  مبیں ٹکڑے تو پلٹا شمس بھی واپس

حقیقت کیا ہے ان دو کی،خلائق ان کی قدرت میں

 

یہی دل کی صدا ہے زندگی گزرے مری ایسے

کروں گستاخ کے سر کو قلم عشقِ رسالت میں

 

محبّت میں وہ شدت ہو ،رسائی ہو مدینے میں

خداوندا! کرم فرما ،یہی لکھ میری قسمت میں

 

مدینے کی جدائی نے کمر ہی توڑ دی میری

بلا لیں پھر سے دوبارہ ،خدارا اپنی قربت میں

 

شفاعت کی طلب،سرکار ہے زاہد کو محشر میں

غلامی میں رہے گا یہ بھی بَردہ کاخِ جنت میں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات