اردوئے معلیٰ

دکھاؤ اپنا نہ حسن و جمال چوکھٹ پر

گرا رہے ہیں سبھی لوگ رال چوکھٹ پر

 

ارادہ ہے کہ ترے نقش پا سمیٹوں میں

سو لے کے آیا ہوں گھر سے کدال چوکھٹ پر

 

ہے رزق معدے کی زینت نہ کر اسے پامال

نہ دال ڈال ارے او رزال چوکھٹ پر

 

پلانی چائے نہ پڑ جائے ان کو بیٹھک میں

تعلقات کریں وہ بحال چوکھٹ پر

 

کہا طبیب نے میرا نہیں قصور اس میں

نہیں مطب میں ، ہوا ہے وصال چوکھٹ پر

 

مطالعہ رُخ روشن کا چھت سے کرتے ہیں

وہ خال خال ہیں جو دیکھیں خال چوکھٹ پر

 

جو بھیگی بلی بنے رہتے ہیں گھروں میں سدا

دکھا رہے ہیں وہ غیض و جلال چوکھٹ پر

 

پھسل کے کوئی گرے تو مرے کلینک میں

رگڑ چکا ہوں کئی ریگ مال چوکھٹ پر

 

عقیل بھائی ظرافت کا کیا کرے مظہر

نکالی بال کی ہے اس نے کھال چوکھٹ پر

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔