اردوئے معلیٰ

سرورِ کونین شاہِ انبیاء سرکار ہیں

رحمتِ عالم حبیبِ کبریا سرکار ہیں

 

رب کے پیارے ہیں محمد مصطفیٰ سرکار ہیں

خلق کے آقا رسولِ مجتبیٰ سرکار ہیں

 

ہے وجودِ پاک اُن کا وجہِ تخلیقِ جہاں

اُن کے صدقے سب بنا سب کی بِنا سرکار ہیں

 

چرخ پر عیسیٰ گئے ہیں طُور پر پہنچے کلیم

پر مکینِ لامکاں شاہِ دنیٰ سرکار ہیں

 

دونوں عالم میں نویدِ خوش ماٰلی مِل گئی

غم کے ماروں بے کسوں کا آسرا سرکار ہیں

 

بات محشر میں ہراِک بگڑی ہوئی بن جائے گی

فضلِ رب سے شافعِ روزِ جزا سرکار ہیں

 

آج تُجھ پر کررہی ہے رشک فردوسِ بریں

گھر میں تیرے اے حلیمہ سعدیہ سرکار ہیں

 

بے شُبہ اُن پر نبوّت کا ہوا ہے اختتام

از رُوئے قرآن ختم الانبیاء سرکار ہیں

 

زندگی جِن کی مکمل رہنما آئین ہے

اے جہاں والوں سُنو وہ با خدا سرکار ہے

 

مُشکلیں کیونکر ڈرائیں گی مجھے تو خیر سے

جب کہ اے مرزا مرے مشکل کُشا سرکار ہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ