سمندر، کوہ و بن، ارض و سما ہیں
ثمر، غنچہ و گل، تازہ ہوا ہیں
کوئی اِن کو ظفرؔ جھٹلائے کیسے
خدا کی نعمتیں بے انتہا ہیں
سمندر، کوہ و بن، ارض و سما ہیں
ثمر، غنچہ و گل، تازہ ہوا ہیں
کوئی اِن کو ظفرؔ جھٹلائے کیسے
خدا کی نعمتیں بے انتہا ہیں
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں