اردوئے معلیٰ

شاہ مدینہ شاہ مدینہ
یثرب کے والی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ شاہ مدینہ

 

جلوے ہیں سارے تیرے ہی دم سے
آباد عالم تیرے کرم سے
باقی ہر اک شہ نقش خیالی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ شاہ مدینہ

 

تیرے لئے ہی دنیا بنی ہے
نیلے فلک کی چادر تنی ہے
تو اگر نہ ہوتا دنیا تھی خالی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ شاہ مدینہ

 

تو نے جہاں کی محفل سجائی
تاریکیوں میں شمع جلائی
ہر سمت چھائی ،رات کالی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ شاہ مدینہ

 

قدموں میں تیرے عرش بریں ہے
تجھ سا جہاں میں کوئی نہیں ہے
کاندھے پہ تیرے کملی ہے کالی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ شاہ مدینہ

 

مذ ہب ہے تیرا سب کی بھلائی
مسلک ہے تیرا مشکل کشائی
دیکھ اپنی امت کی خستہ حالی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ شاہ مدینہ

 

ہے نور تیرا شمس و قمر میں
تیرے لبوں کی لالی گہر میں
پھولوں نےتیری خوشبو چرا لی
سارے نبی تیرے در کے سوالی
شاہ مدینہ شاہ مدینہ
یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات