اردوئے معلیٰ

عجب تقسیم کر ڈالا ہے تم نے

میں آدھا گر کے بھی آدھا کھڑا ہوں

 

میں آدھا مر چکا ہوں حادثے میں

حضورِ زندگی آدھا کھڑا ہوں

 

مرا آدھا بدن تیرے مخالف

میں تیرے ساتھ بھی آدھا کھڑا ہوں

 

بنامِ ضبط آدھا ڈھے گیا تھا

بحالِ بے بسی آدھا کھڑا ہوں

 

مجھے مسمار آدھا کر گئے تھے

پلٹ آؤ ابھی آدھا کھڑا ہوں

 

مکمل تھا محبت کی بدولت

محبت مر چکی آدھا کھڑا ہوں

 

تری تکمیل کرنے کی ہوس میں

میں آخر آپ ہی آدھا کھڑا ہوں

 

میں پچھلے معرکے میں کٹ گیا تھا

مقابل پہ تبھی آدھا کھڑا ہوں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ