اردوئے معلیٰ

عُشاق اُٹھ رہے ہیں ترے در کی خاک سے

ائے سجدہ گاہِ حسن ، زرا مل تپاک سے

 

طاقوں میں پھڑپھڑانے لگی مشعلوں کی لوء

دل کانپنے لگے ہیں محبت کی دھاک سے

 

یوں تو اُڑی ہے نیند ، مگر غم کسے رہا

یہ رتجگے تو اور بھی ہیں خوابناک سے

 

ہنس کر گلے لگاو تو عریانیاں چھپیں

دامان مل چکے ہیں گریباں کے چاک سے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات