اردوئے معلیٰ

فلک پہ لکھا گیا ہے دوام  مولا حسین

زمیں کو علم نہیں ہے مقام مولا حسین

 

نہیں ہے گریہ و ماتم یہ دس محرم تک

ہر ایک شام ہے رنجور شام مولا حسین

 

فقط یہ سلسلہ سادات تک نہیں محدود

سبھی پہ لازمی ہے احترام مولا حسین

 

پھر اس کے بعد کا ہر سچ ہے جھوٹ کے مانند

کلام ِ صدق و صفا ہے کلام مولا حسین

 

خدا نے آپ کو جنت کی سربراہی دی

ہر اک بشر وہاں ہوگا غلام مولا حسین

 

یزید برزخ زیریں میں کانپ اٹھتا ہے

سنائی دیتا ہے جب اس کو نام مولا حسین

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ