لب پہ میرے جو یوں سج گئی نعت ہے
آپ کی یاد کی ہر گھڑی نعت ہے
دشتِ ظلمت میں پائی ہے سب نے ضیا
آمدِ مصطفےٰ کی خوشی نعت ہے
مشکلیں دور ہوں گی مری آپ سے
زندگی میں مری روشنی نعت ہے
جب کیا تذکرہ دل مرا کھل اٹھا
اس عقیدے کی یہ تازگی نعت ہے
حشر میں لاج رکھ لیں گے وہ بالیقیں
میرے ایمان کی پختگی نعت ہے
اب سخن میں غزل سے نہیں واسطہ
میری فطرت کی ہر اک لڑی نعت ہے
زاہدؔ بے ریا کی ہو مدحت قبول
میرے اظہار کی شاعری نعت ہے