اردوئے معلیٰ

مدینے کو جائیں یہ جی چاہتا ہے

مقدّر بنائیں یہ جی چاہتا ہے

 

مدینے کے آقا دو عالم کے مولا

ترے پاس آئیں یہ جی چاہتا ہے

 

جہاں دونوں عالم ہیں محوِ تمنّا

وہاں سر جھکائیں یہ جی چاہتا ہے

 

محمد کی باتیں محمد کی سیرت

سُنیں اور سُنائیں یہ جی چاہتا ہے

 

درِ پاک کے سامنے دل کو تھامے

کریں ہم دعائیں یہ جی چاہتا ہے

 

دلوں سے جو نکلیں دیارِ نبی میں

سُنیں وہ صدائیں یہ جی چاہتا ہے

 

پہنچ جائیں بہزادؔ جب ہم مدینے

تو خود کو نہ پائیں یہ جی چاہتا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ