مرتبہ کیا ہے خیرالانام آپ کا
بس خدا جانتا ہے مقام آپ کا
اہلِ جنت پڑھیں گے ہمیشہ درُود
ذکر ہوتا رہے گا مدام آپ کا
چومتے ہیں ہمیشہ جھکا کر نظر
جب بھی عشاق سنتے ہیں نام آپ کا
کب بنے گا مری حاضری کا سبب
کب ملے گا مجھے بھی پیام آپ کا
کب تلک آنکھ ترسے گی دیدار کو
دُور کب تک رہے گا غلام آپ کا
اپنے اشفاقؔ پر بھی کرم کیجئے
سب پہ جود و کرم تو ہے، کام آپ کا