اردوئے معلیٰ

مری سرکار کا فیض و عطا، جاری و ساری ہے

مری سرکار کا جُود و سخا، جاری و ساری ہے

 

ہیں پیاسے آ رہے سیراب ہو کر جا رہے ہر دم

کرم سرکار کا ہر پل سدا، جاری و ساری ہے

 

مریضِ لادوا آئیں، سکوں پائیں، شفا پائیں

محبت، اُنس کا اک سلسلہ، جاری و ساری ہے

 

خزائن بٹ رہے، یاں نعمتیں تقسیم ہوتی ہے

سخاوت باخدا، بے انتہا، جاری و ساری ہے

 

ولایت بھی یہاں ملتی ہے، دستارِ فضیلت بھی

یہاں لطف و کرم سرکار کا، جاری و ساری ہے

 

خدا کی ذات پر ایماں کی یاں تکمیل ہوتی ہے

یہاں عشقِ حبیبِ کبریا، جاری و ساری ہے

 

ظفرؔ ہے جس کی منزل خانہ کعبہ، گنبدِ خضریٰ

سرُور و کیف کا وہ قافلہ، جاری و ساری ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات