مرے جذبوں کو نسبت ہے فقط اسمِ محمد سے
مری سانسوں میں حرکت ہے فقط اسمِ محمد سے
ملی ہے روشنی افکار کو اس نام کے صدقے
گلِ مدحت میں نکہت ہے فقط اسمِ محمد سے
بھرا رہتا ہے دامن ہر گھڑی اُن کی عطاؤں سے
مرے حصے میں برکت ہے فقط اسمِ محمد سے
قلم مشغول رہتا ہے شہِ والا کی مدحت میں
ملی مجھ کو یہ نعمت ہے فقط اسمِ محمد سے
وظیفہ کر رہی ہیں رفعتیں اس نام کا ہردم
کہ اُن کو بھی محبت ہے فقط اسمِ محمد سے
کٹی ہے زندگی ساری مری آقا کی یادوں میں
نرالی میری قسمت ہے فقط اسمِ محمد سے
درودِ پاک کے گجرے میں اُن کو پیش کرتی ہوں
ملی یہ بھی سعادت ہے فقط اسمِ محمد سے
نوازا ناز کو حسنین کے صدقے میں آقا نے
ملی رحمت ہی رحمت ہے فقط اسمِ محمد سے