اردوئے معلیٰ

مرے دل میں سمائی ہے عقیدت غوثِ اعظم کی

سدا قائم رہے یا رب یہ قُربت غوثِ اعظم کی

 

پُکارا جب بھی یا میراں تو مشکل ٹل گئی میری

رہی مجھ پر ہمیشہ ہی یہ شفقت غوثِ اعظم کی

 

غلامی میرِ میراں کی سکونِ قلب دیتی ہے

لحد میں آسرا دے گی یہ نسبت غوثِ اعظم کی

 

ہمیشہ سے بھکارن ہوں شہِ بغداد کے در کی

مری جھولی کو بھرتی ہے سخاوت غوثِ اعظم کی

 

زمانے بھر کے ولیوں سے ہے رُتبہ آپ کا بالا

ولی ہیں مقتدی سارے امامت غوثِ اعظم کی

 

نبی کی آل کے گوہر ہیں اور محبوبِ سبحانی

ولی سب جانتے ہیں یہ حقیقت غوثِ اعظم کی

 

خزانے آ گئے دنیا و دیں کے میرے دامن میں

ملی ہے ناز کو ایسی محبت غوثِ اعظم کی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔