منزل کا صرف ایک ہی راستہ ہے اور بس
اور وہ رسول پاک کا اسوہ ہے اور بس
روئے زمین پر ایک ہی جلوہ ہے اور بس
دنیا میں کیا ہے گنبد خضریٰ ہے اور بس
ظلمت گہ حیات کے گمراہ قافلو!
روشن انہی کا نقش کف پا ہے اور بس
سچ پوچھئے تو حشر گہ کائنات میں
فردوس کوئی ہے تو مدینہ ہے اور بس
بس ایک نام ہے کہ ہے تسکین جسم و جاں
اک ذات ہے کہ دل کا سہارا ہے اور بس
گرمی ہو جس میں حب رسول انام کی
میری نظر میں دل وہی زندہ ہے اور بس
جب بھی کھلیں نبی کا مدینہ ہو سامنے
آنکھوں کی صرف ایک تمنا ہے اور بس