اردوئے معلیٰ

ورَقِ فکر کی ہر سطر ہے خَم ، نقطہ ہے چُپ

درگہِ نعت میں حیرت ہے رواں ، خامہ ہے چُپ

 

حرف اور صوت کے کس رنگ میں ہو مدح تری

باغ احساس میں اظہار کا ہر غُنچۂ ہے چُپ

 

صرف اِک شوق نہیں پیشِ ثنا عجز پذیر

عرصۂ جذبِ فراواں کا ہر اِک لمحہ ہے چُپ

 

خواب کے مطلعِ حیرت پہ ہے بے روک نمود

بامِ امکانِ عنایت پہ مرا دیدہ ہے چُپ

 

آپ ہی کے ہیں شب و روز محیطِ تقویم

اُس تریسٹھ کے سوا جیسے ہر اِک عرصہ ہے چُپ

 

اِک ترے شہر کو جاتے ہُوئے رستے کے سوا

آسماں دُود ہے اور ارض کا ہر گوشہ ہے چُپ

 

جو ترا ذکر نہ ہو اور تری نعت نہ ہو

عظمت و رفعت و تحسین کا وہ نامہ ہے چُپ

 

ماحئ فردِ زیاں ! تیری شفاعت کے طفیل

مرے احزان ہیں رفتہ ، مرا اندیشہ ہے چُپ

 

مَیں ترا نام تو لیتا ہُوں مگر صوت بہ دل

مَیں تری نعت تو کہتا ہُوں مگر گفتہ ہے چُپ

 

نعت کے باب میں مقصودؔ ہُوں میں خیر نصیب

چُپ ہے اظہار مرا اور مرا صیغہ ہے چُپ

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے

اشتہارات

لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ

اردوئے معلیٰ

پر

خوش آمدید!

گوشے۔۔۔

حالیہ اشاعتیں

اشتہارات

اشتہارات