اردوئے معلیٰ

Search

اب جھٹک دیتی ہوں تیری یاد میں

اپنے فن میں ہوگئی استاد میں

 

قاف کا دنیا سے رشتہ جوڑ مت

تو پری زادہ ہے آدم ذاد میں

 

چھوڑ ہجراں کی اذیت ، بھول جا

خوش رہے تو بھی ، رہوں آباد میں

 

قتل کردیں کتنی ساری خواہشیں

دل بہت معصوم سا ، جلاد میں

 

چاہے اچھی ساتھ میں فوٹو لگا

شعر اچھا ہو تو دونگی داد میں

 

پہلے اس سے کہہ دیا "​رخصت "​ جناب

ٹوٹ کر روئی ہوں اس کے بعد میں

 

آئینے میں اپنے جیسی شکل کو

خوش ہوئی ہوں ، دیکھ کر ، برباد میں

 

جو قسم دی تھی تجھے وہ توڑ کے

کررہی ہوں عشق سے آذاد میں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ