امن کا سورج پھر چمکا دے یا اللہ
فتنوں کو دنیا سے مٹا دے یا اللہ
حال یہ ہے ہر دل کی بستی اجڑی ہے
اس بستی کو پھر سے بسا دے یا اللہ
تاکہ پھر شانِ عظمت ماضی کی
سوئے ہوئے جذبات جگا دے یا اللہ
جس پر چل کر چین ملے دل کا ہم کو
نیکی کی وہ راہ دکھا دے یا اللہ
دین کے شیدائی تیرے اب لڑتے ہیں
ان کو تو آپس میں ملا دے یا اللہ
جس کو سن کر باطل بھاگا ہے اکثر
پھر ایسی آواز سنا دے یا اللہ
دل سے وہ اپنی غلطی پر نادم ہے
ساحل کے ہر عیب چھپا دے یا اللہ