میرے مالک یہ تجھ سے دعا ہے
تجھ سے میری یہی التجا ہے
دل کو تو میرے پاکیزہ کر دے
علم کا نور سینے میں بھر دے
تو بچا لے برائی سے مجھ کو
دے محبت بھلائی سے مجھ کو
راستہ مجھ کو سیدھا بتا دے
ہر غلط راستے سے بچا لے
دور رکھ مجھ کو بغض و حسد سے
دور رکھ مجھ کو ہر فعلِ بد سے
پڑھنے لکھنے کی دے مجھ کو طاقت
تاکہ رکھوں کتابوں سے الفت
دوں غریبوں کو ہر دم سہارا
اور ٹوٹے دلوں کو دلاسا
اپنے ماں باپ سے رکھوں چاہت
دے ہدایت کروں ان کی خدمت
حکم استاد کا اپنے مانوں
سب بزرگوں کو میں دل سے چاہوں
میرے داتا کرم اتنا کر دے
میری جھولی مرادوں سے بھر دے