اے الٰہُ العالمیں ! تجھ سا کوئی بھی نہیں

تُو شہِ رگ سے قریں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

تُو ہی داتا بالیقیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

سب ترے زیرِ نگیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

تُو ہی رکھتا ہے مری ہر ضرورت کا خیال

مالکِ عرشِ بریں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

مثل ہو تیری کوئی ، تجھ سے برتر کوئی ہو

ایسا ممکن ہی نہیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

شاہ ہوں یا ہوں گدا ، سب جھکائیں برملا

در پہ تیرے ہی جبیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

تُو سہارا ہے مرا ، تُو ہی میرا آسرا

تجھ سا کوئی بھی نہیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

سارے عالم ہیں ترے ، تیری ساری کائنات

تُو ہی ربُّ العالمیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

اے خدا ! تُو مالک الملک ہے ، تُو لا شریک

ہے مجھے حق الیقیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

انبیاء سارے ترے آپ اپنی ہیں مثال

سب ہی ہیں تیرے نگیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

کون ہو جو مثلِ قرآں ایک سورت لا سکے ؟

آفریں صد آفریں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

تھا ازل سے تُو ، رہے گا ابد تک بے شبہ

اوّلین و آخریں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

اپنے بندے کو عطا کر صراطِ مستقیم

رہبرِ دنیا و دیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

تُو ہی آقا ، رہنما ، مشکل کشا ، حاجت روا

ہے یہ دانش کو یقیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]