بچھائو پھول راہوں میں مِرے سرکار آتے ہیں

بچھاؤ پھول راہوں میں مِرے سرکار آتے ہیں

اُجالے ہیں جہانوں میں مِرے سرکار آتے ہیں

بہاریں ہی بہاریں ہیں گُلستانِ رِسالت میں

نئی رونق نظاروں میں مِرے سرکار آتے ہیں

ملائک، انبیاء و مرسلیں جشنِ ولادت میں

کھڑے ہیں سب قطاروں میں مِرے سرکار آتے ہیں

پکارو! مرحبا! یامصطفی، صلِّ علیٰ مل کر

خوشی ہے یہ زَمانوں میں مِرے سرکار آتے ہیں

یہ دیکھو حشر والو! میری قسمت بھی جگانے کو

مِری مشکل کی گھڑیوں میں مِرے سرکار آتے ہیں

میرے لب پر محمد ﷺ کا ہمیشہ نام رہتا ہے

ہمیشہ میری سوچوں میں مِرے سرکار آتے ہیں

رضاؔ ایمان ہے بزمِ ثنا میں فضل فرمانے

کرم کے خاص لمحوں میں مِرے سرکار آتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]