اردوئے معلیٰ

Search

تری ہی یاد میں جینا محبت کا قرینہ ہے

منور تیرے ہی دم سے ہوا شہرِ مدینہ ہے

 

اطاعت آپ کی لازم ہوئی ہے اہل ایماں پر

نہیں مومن وہ جس نے دل میں پالا بغض و کینہ ہے

 

کبھی خالی نہیں لوٹا سوالی در سے آقا کے

ملی ہے خیر سب کو میرے آقا کا خزینہ ہے

 

محبت کملی والے کی متاع دین و دنیا ہے

انہیں کے سایہ رحمت میں عاصی کا سفینہ ہے

 

نہیں ہے مشک و عنبر کی تمنا وارثیؔ اس کو

عطا جس کو کیا سرکار نے اپنا پسینہ ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ