اردوئے معلیٰ

Search

تیری توصیف ہوگی رقم دم بہ دم

ناز کرتا رہے گا قلم دم بہ دم

 

ہوں گے صلحا پہ جود و عطا کس قدر

مجھ خطا کار پر ہیں کرم دم بہ دم

 

والضحیٰ، میں یہ الفاظ ہیں بیش و کم

تیرا بڑھتا رہے گا حشم دم بہ دم

 

نعت لکھ کر یہ احساس ہونے لگا

مٹ رہے ہیں مرے رنج و غم دم بہ دم

 

میں جو ہوتا مدینے کا اک راستہ

چومتا تیرے نقشِ قدم دم بہ دم

 

ہر گھڑی تیری طاعت ہو پیشِ نظر

ہو جبیں تیری چوکھٹ پہ خم دم بہ دم

 

خوش مقدر ہیں اشفاقؔ ہم کس قدر

شاہ کو یاد کرتے ہیں ہم دم بہ دم

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ