جان ہیں آپؐ جانِ جہاں آپؐ ہیں

وجہِ تخلیقِ کون و مکاں آپؐ ہیں

جا بہ جا آیتوں میں عیاں آپؐ ہیں

ہم جہاں دیکھتے ہیں وہاں آپؐ ہیں

بے بسوں کے وکیل آپؐ ہیں یا نبیؐ

بے شبہ حامیء بے کساں آپؐ ہیں

سخت ہے حشر کی دُھوپ مانا ، مگر

سر کے سائیں مرے سائباں آپؐ ہیں

ربّ نے کچھ بھی چھپایا نہیں آپؐ سے

واقفِ علمِ غیب و نہاں آپؐ ہیں

نعت گوئی کی دولت عطا ہو گئی

کتنے اشفاقؔ پر مہرباں آپؐ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]