جب سے بسا لیا ہے مدینہ خیال میں

شدّت نہیں ذرا سی بھی رنج و ملال میں

قربِ حبیبِ پاک کا کیسا ہوا اثر

دیکھا زمانے بھر نے اذانِ بلالؓ میں

وہ بھی ملا سوالی کو در سے حضور کے

مانگا نہ جو سوالی نے اپنے سوال میں

دینِ نبی کی شان بڑھانے کے واسطے

قربانیٔ حسینؓ رہے گی مثال میں

اصحابؓ پاک عشق میں کامل نہ ہوتے کیوں

عشقِ حبیب بس گیا تھا بال بال میں

اسریٰ کی شب گئے جو سوئے عرشِ مصطفیٰ

تحفہ نماز کا دیا رب نے وصال میں

رخت سفر تو باندھ لیا تو نے وارثیؔ

لینا ہے جا کے قربِ شہِ خوش خصال میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]