حسن دے کر پھول کو صحرا میں پیدا کر دیا
گوہرِ رخشاں کو وقفِ قعرِ دریا کر دیا
ہے نظامِ زندگی بالاتر از ادراک و فہم
بس یہی کہیے کہ اس نے جو بھی چاہا کر دیا
حسن دے کر پھول کو صحرا میں پیدا کر دیا
گوہرِ رخشاں کو وقفِ قعرِ دریا کر دیا
ہے نظامِ زندگی بالاتر از ادراک و فہم
بس یہی کہیے کہ اس نے جو بھی چاہا کر دیا
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں