خیر کی حرز گاہ نعت شریف

ہے زمانہ پناہ نعت شریف

آج بھی شاہدِ نیاز مری

کل بھی ہو گی گواہ نعت شریف

افتخار و علو و شان و شرَف

نازش و عز و جاہ نعت شریف

فوز پرور ، نشانِ خیر و فلاح

اوج افروز راہ نعت شریف

گوشۂ چشمِ التفات ، حضور !

ہے مری داد خواہ نعت شریف

مجھ سے بے حرف سے ، زہے قسمت

جس کو کہہ دیں گے شاہ نعت شریف

اب تواتر کی ملتجی ہے کریم !

یہ مری گاہ گاہ نعت شریف

بے نیازم ز افسرِ شاہی

زیبِ فرقم کُلاہ نعت شریف

میری ہر نعت پر کہیں جبریل

کیا کہی ، واہ واہ ! نعت شریف

بس یہی ہے وسیلۂ بخشش

لکھیے مقصودؔ شاہ ! نعت شریف

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]