ذہن و دل ہوتے ہیں روشن آپ ﷺ ہی کے نام سے
پھیلتی جاتی ہیں کرنیں آپ ﷺ کے پیغام سے
اُسوۂ ختم الرسل ﷺ سے عشق ہو تو کیوں نہ ہو
ایک صبحِ نو ہویدا زندگی کی شام سے
مندمل ہوتے ہیں دل کے زخم اُن ﷺ کی یاد میں
روح بھی تسکین پاتی ہے اُنہی ﷺ کے نام سے
ہے دریچے ذہن و دل کے اس طرف کھلنے کی دیر
روشنی اب صرف پھیلے گی اُنہی ﷺ کے بام سے
بس جہانِ آب و گِل میں اُن ﷺ کا دامن تھام لو
ہر زماں پھر زندگی کرتے رہو آرام سے
اُن ﷺ کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے گزرے حیات
ہمکنار اس طرح سے ہو زندگی انجام سے
معتبر ٹھہرے مری ملت زمانے میں عزیزؔ
پھر مکمل جوڑ لے رشتہ اگر اسلام سے