رب کا کرم ہے اور یہ فیضانِ نعت ہے

اہلِ قلم کے دِل میں جو عِرفانِ نعت ہے

میرے نبی کی سیرتِ کامِل کے فیض سے

’’ہر شعبہء حیات میں اِمکانِ نعت ہے‘‘

ہے عظمتِ رسول کا اِظہار جا بجا

قُرآن کیا ہے؟ دعوت و اعلانِ نعت ہے

رب کے نبی سا کوئی نہیں دو جہان میں

ایمان کی اساس بھی عِرفانِ نعت ہے

امن و سکون و رحمت و بخشش کے ساتھ، ساتھ

پیہم عطا کا سلسلہ دورانِ نعت ہے

آقا کی اُلفتوں کا خزینہ ہے، خوب ہے

عُنوانِ ’’م‘‘ سے جو یہ دِیوانِ نعت ہے

اِس واسطے کرم کی سَنَد مِل گئی رضاؔ

گٹھڑی میں صرف میری جو سامانِ نعت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]