اردوئے معلیٰ

 

سرورِ قلب و جاں کی چشمِ التفات چاہئے

برائے نعت انگبین لفظیات چاہئے

 

میں لکھنا چاہتا ہوں مدحتِ حبیبِ کبریا

ختن کے مشک سے بھری ہوئی دوات چاہئے

 

رہے نظر میں بعدِ موت بھی دیارِ مصطفیٰ

بقیعِ پاک میں زمین چار ہات چاہئے

 

زباں کو شاہِ انبیاء کا تذکرہ عزیز ہے

سماعتوں کو معدنِ کرم کی نعت چاہئے

 

خیال ہر گھڑی ہو دن میں حسنِ بے کنار کا

سجا ہو جس میں خواب آپ کا وہ رات چاہئے

 

کڑی ہو دھوپ جس قدر ہزار سال کا ہو دن

بروزِ حشر شافعِ امم کا سات چاہئے

 

ارے ادیبِ بے ہنر ادب سے ہے تو بے خبر

اطاعتِ رسول کر اگر نجات چاہئے

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ