سرکار کے مدینے میں جانا ہے ایک دن
جا کر کبھی نہ لوٹ کے آنا ہے ایک دن
آنکھوں کو خاکِ پائے رسولِ کریم سے
یہ آرزُوئے دِل ہے سجانا ہے ایک دن
اللہ کے رسول کے دربار میں سبھی
اپنا یہ حالِ زار سُنانا ہے ایک دن
اُن کے دیارِ نور سے فیضانِ نور بھی
دِل کی جِلا کے واسطے پانا ہے ایک دن
ناموسِ مصطفی کی حفاظت کے واسطے
وقت آ گیا تو سر کو کٹانا ہے ایک دن
آقا کی جو بنائی ہے اُس رہ گزار پر
خود کو ہر اُمَّتی نے چلانا ہے ایک دن
جنت میں جائوں گا میں کرم سے حضور کے
اِس بات پر بھروسہ ہے جانا ہے ایک دن
مقبول ہوں گے دیکھنا نغمے رضاؔ کے سب
بزمِ ثنائے آقا میں گانا ہے ایک دن