سینکڑوں موڑ نئے راہِ تمنا میں ملے
جب تیری زلفِ گرہ دار کے خم تک پہنچا
دو تھے وہ نور ، جھکے اتنے کہ قوسین بنے
سلسلہ قرب کا یوں وصل بہم تک پہنچا
سب کی معراج نمازوں میں ہے پنہاں شاکر
"میری معراج کہ میں تیرے قدم تک پہنچا”
سینکڑوں موڑ نئے راہِ تمنا میں ملے
جب تیری زلفِ گرہ دار کے خم تک پہنچا
دو تھے وہ نور ، جھکے اتنے کہ قوسین بنے
سلسلہ قرب کا یوں وصل بہم تک پہنچا
سب کی معراج نمازوں میں ہے پنہاں شاکر
"میری معراج کہ میں تیرے قدم تک پہنچا”
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں