عطا کر عشق کا رستہ خدایا
لئے ہوں عرض لب بستہ خدایا
کرم کی اب نظر فرمائیے گا
کہ میرا حال ہے خستہ خدایا
مقابل نفس ہے کنکر عطا کر
ابابیلوں کا دے دستہ خدایا
مرا قلبِ حزیں ہر دم پکارے
ترا ہی نام بر جستہ خدایا
بلندی کر عطا اخلاق میں تو
نہ ہوں کردار کا سستا خدایا