ھوالاول، ھوالآخر، ھوالظاہر، ھوالباطن
خدائے لا یموت و لم یزل وہ ہے
وہی ہے المصوّر، المھیمن
وہی جبّار و قھّار و سلام و حیّ و قیّوم
وہی ہے عالم الغیب و شھادہ
رعونت، خودسری، شرک و جہالت حکمراں جب بھی ہوئی ہے
ہوا مجروح جب سینہ تقدس کا کبھی سنگِ ملامت سے
نکالا اس نے ہی فاسد لہو تہذیب کی رگ سے
ثمود و عاد کو، اصحابِ مدین کو
کبھی اصحابِ رس، اصحابِ ایکہ کو
کیا نابود و دنیا سے
دکھاتا ہے کبھی وہ اپنی قدرت کو عصا دے کر
ڈبوتا ہے بنا کر راستہ وہ نیل میں مغرور و سرکش کو
پلٹ دیتا ہے دھرتی کو
الٹ دیتا ہے بستی کو
کچلتا ہے کبھی وہ سر حنین و بدر میں فرعونیت کا اپنی قدرت سے
کبھی وہ ماسکو سے لندن و پیرس کے ٹاور تک
عراق و شام سے افغان و پاکستان و بھارت تک
وہ پنٹاگون سے ارضِ فلسطیں تک
اسی انداز سے تہدید کرتا ہے
ذرا سوچو
وہی ہے قادرِ مطلق