اردوئے معلیٰ

Search

لطف ملتا ہے فضائے نعت میں

محو رہتا ہوں ولائے نعت میں

 

آرزو یہ جگمگائے نعت میں

زندگانی بیت جائے نعت میں

 

رنج و غم کا جب کبھی ٹوٹا پہاڑ

چین آ کر ہم نے پائے نعت میں

 

دوسرے منصب کی حاجت ہی نہیں

دل سے شامل ہوں گدائے نعت میں

 

ہو گیا شاداب گلزارِ خیال

گل ثنا کے جب لگائے نعت میں

 

خالقِ عالم سے ہے میری دعا

وقتِ آخر ہو سرائے نعت میں

 

دل نے سوچا ہی تھا لکھے والضحی

آپ آئے مسکرائے نعت میں

 

ہے فقط سرکار کا لطف و کرم

سانس لیتا ہوں فضائے نعت میں

 

وصلِ طیبہ کی تمنّا بن گئے

لفظ جب نکلے دعائے نعت میں

 

بخش دی مجھ کو سخن کی تازگی

جی رہا ہوں اب عطائے نعت میں

 

اذن جب سے مل گیا ہے آپ سے

لفظ مدحت کے سمائے نعت میں

 

خواب میں ان کی زیارت ہو گئی

اشک جب میں نے بہائے نعت میں

 

جسم و جاں میں تازگی یوں ہی نہیں

سانس لیتا ہوں فضائے نعت میں

 

ہے ہمیں اس بات کا پختہ یقیں

خلد جائیں گے جزائے نعت میں

 

اور اصنافِ سخن سے کیا غرض

نام زاہدؔ نے کمائے نعت میں

 

ہیں شفاعت کے لیے زاہدؔ بہت

میں نے جتنے پل بتائے نعت میں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ