اردوئے معلیٰ

Search

لکُّھوں میں نعتِ شاہِ دو عالم بہر زماں

ہو سر بلند ان کا ہی پرچم بہر زماں

 

پیشِ نظر اُنہی کی ہو سیرت قدم قدم

یوں جادۂ وفا پہ چلیں ہم بہر زماں

 

اے داعیانِ حُبِ نبی ہوشیار باش!

اُلفت یہی رہی ہے مقدم بہر زماں

 

آسودگیٔ روح بھی تسکینِ قلب بھی!

بس آپ ہی نے کی ہے فراہم بہرزماں

 

اُن کے سکوت اور تکلم کی ہر ادا

بخشے گی زخمِ روح کو مرہم بہر زماں

 

وہ ناظرِ مراحلِ تخلیقِ کائنات

وہ کنزِ مخفیہً کے بھی محرم بہر زماں

 

جو شخص اُن کے نقشِ قدم پر چلا عزیزؔ

ٹھہری اسی کی ذات مکرم بہر زماں!

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ