محشر میں ان سے بڑھ کے تو کوئی اماں نہیں
ان پر یقین ہے مرا ہرگز گماں نہیں
طاقت قلم میں وہ کہاں تعریف لکھ سکے
ان کی ثنا بیاں جو کرے وہ زباں نہیں
شاعر ہوں میں طبیب ہوں سب کچھ تو ہوں مگر
میں کچھ نہیں حضور کا گر نعت خواں نہیں
رونق کہاں ہے ان کی گلی سی جہان میں
ان کے دیار جیسا کوئی سائباں نہیں
بس اذن چاہتا ہے حضوری کا اب عطا
گھٹنوں کے بل بھی راستہ مجھ کو گراں نہیں