اردوئے معلیٰ

Search

مرا خود سے بھی کوئی رابطہ نہیں ہو رہا

ترا آئینہ ، مرا آئینہ نہیں ہو رہا

 

ترے ہجر میں ابھی ایک شب بھی کٹی نہیں

کہ گمان بھی مجھے جینے کا نہیں ہو رہا

 

کوئی خواب رکھ کے چلا گیا مری آنکھ میں

مجھے جاگنے کا بھی حوصلہ نہیں ہو رہا

 

میری اکھڑی اکھڑی جو سانس تھی ، وہ تو چل پڑی

تو بحال کیوں مرا حافظہ نہیں ہو رہا

 

میں نے جرم ِ عشق کا اعتراف تو کر لیا

تو یہ کس لیے مرا فیصلہ نہیں ہو رہا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ