اردوئے معلیٰ

Search

مر گیا میں بھری جوانی میں

عشق تھا ہی نہیں کہانی میں

 

موج در موج رنگ رقصاں ہیں

عکس ٹھہرا ہوا ہے پانی میں

 

اب یقین و گمان کچھ بھی نہیں

سب گنوا بیٹھا بدگمانی میں

 

خود سے اب منہ چھپائے پھرتا ہوں

راز سب کہہ دیے روانی میں

 

اپنے خوابوں پہ خاک ڈالی اور

خاک لائے ہیں ہم نشانی میں

 

تیرا سورج غروب ہو گیا ہے

اب اندھیرے ہیں راجدھانی میں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ