میں سیہ کار خطا کار کہاں

بزمِ کونین کے سردارؐ کہاں

خواہشِ دیدِ نبیؐ ہے دل میں

ورنہ بندوں سے مجھے پیار کہاں

دونوں عالم نے گواہی دی ہے

آپؐ سا صاحبِ کردار کہاں

حسنِ یوسفؑ بھی بجا ہے لیکن

آپؐ سا رُوئے ضیا بار کہاں

آپؐ نے بھانپ لیا حالِ زبوں

مجھ میں تھی جرأتِ اظہار کہاں

میری تخلیق میں ہے خاکِ عجم

شاہِ کونینؐ کا دربار کہاں

یہ تو ہے اُنؐ کی عنایت اشفاقؔ

میں کہاں؟ سیدِ ابرارؐ کہاں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]