میں لکھوں حمد ربِّ مصطفیٰ کی

میں لکھوں نعت محبوبِ خدا کی

میں حمد و نعت باہم لکھ رہا ہوں

ثنا سے حمد ہرگز نہ جدا کی

جو لکھی نعت ختم المرسلیں کی

خدا کی حمد سے ہی ابتدا کی

محبت باہمی روزِ ازل سے

شبِ معراج تجدیدِ وفا کی

درُود اللہ جب بھیجے نبی پر

گھڑی ہوتی ہے وہ فیض و عطا کی

عطا کر دے ہمیں بھی عشقِ احمد

خدا سے میں نے رو رو کر دعا کی

ظفرؔ سرکار نے آسان کر دی

گھڑی آئی جو مجھ پر اِبتلا کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]