اردوئے معلیٰ

Search

نگاہوں میں مدینہ آ گیا ہے

مصائب کو پسینا آ گیا ہے

 

اندھیروں میں وہ اِک شمعِ فروزاں

ضیاؤں میں نگینہ آ گیا ہے

 

بھنور میں نام جب اُن کا پُکارا

کنارے پر سفینا آ گیا ہے

 

بفیضانِ پیمبر عاشقوں کو

محبت کا قرینا آ گیا ہے

 

جو ڈُوبے بحرِ عشقِ مصطفی میں

اُنھیں مر مر کے جینا آ گیا ہے

 

میں مالا مال ہوں عشقِ نبی سے

مرے حصے خزینہ آ گیا ہے

 

سگِ در کی جگہ لینے ادب سے

ظفرؔ ادنیٰ کمینا آ گیا ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ