اردوئے معلیٰ

Search

نہ میں موم ہوں اور نہ وہ سنگ ہے

فقط یہ اناؤں کی اِک جنگ ہے

 

اگر جھوٹ بولیں تو خوفِ فلک

اگر سچ کہیں تو زمیں تنگ ہے

 

محبت ہے اِک عہد کا نام اور

ہوس لہر ہے ، زہر ہے ، ڈنگ ہے

 

ترا حسن اِک عارضی رُوپ ہے

مرا عشق اِک دائمی رنگ ہے

 

تری سوچ کے مختلف ہیں خطوط

مرے سوچنے کا الگ ڈھنگ ہے

 

جو سوچا نہیں تھا وہی ہو گیا

میں حیران ہوں اور تو دنگ ہے

 

اگر دَو (۲) دِلوں میں نہ ہو فاصلہ

تو دِلّی بھی پھر ایک فرسنگ ہے

 

اُسے سوچ کر دیکھنا مرتضیٰ

کہ وہ شخص تجھ سے ہم آہنگ ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ