وہ ورائے مکاں ماورائے گماں

ہر کسی کی صدا ہے وہی حکمراں

حمدِ لا حد کہوں اس کی ہر ہر گھڑی

مہکا مہکا اسی سے ہے سارا سماں

مالک و مولا وہ ہے وہی ہے احد

حکم اس کا رواں ہے کراں سے کراں

وہ احد ، وہ صمد ، اس کی حمدِ لا حد

اس کا ہم سر کہاں وہ ہے ہرسے کلاں

مالکِ کُل وہی اور وہی ہے الٰہ

اس لئے اسم اس کا ہے وردِ لساں

روگ کا ، درد کا ، سارے دکھوں کا رد

آسرا ہے اُسی کا اُسی کی اماں

سائلِ لا دوا کو عطا ہو کرم

درد سے دور حاصل ہو عمرِ رواں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]