پُر لطف زندگی ہے مری لاجواب ہے

مجھ پر مرے خدا کا کرم بے حساب ہے

رہتا ہے مرے دل میں خدا اور مصطفیٰ

خوشبو مرے وجود میں مثلِ گلاب ہے

واحد تو لاشریک تری شان اے خدا

تیری تجلیات میں میرے جناب ہے

مٹی کے ہر وجود کو کیا کچھ نہیں عطا

یہ چاند ، کہکشاں یہ ترا آفتاب ہے

ارض وسما میں تو ہے تری شانِ کبریا

جینے کی ہر ادا کو عطا بھی نصاب ہے

اللہ تیری شان کو دیکھوں میں رات دن

کعبے کے ہر طواف میں گل کامیاب ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]